تحقیق و تحریر : رمشا شیراز ۹ فروری۲۰۱۷
! محترم قارئین
ویلنٹائن ڈے یا محبت کر نے والوں کا دن اصل میں اس کی حقیقت کیا ہے لو گ کیوں اس دن کو اتنے جوش و خروش سے منا تے ہیں اصل میں اس دن ہوا کیا تھا جو ہم اس دن اپنی محبت کا اظہار ایک دوسرے سے کر تے ہیں ، تحفے تحائف پیش کر تے ہیں پھول پیش کر تے ہیں تحقیق کے مطابق اس دن کی اصلیت کیا ہے اس کے با رے میں آپکو بتا تے ہیں ۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ تقریباً1700سال پہلے روم میں 14فروری کو ایک عید منا ئی جا تے تھی جو ان کے لئے بہت اہمیت رکھتی تھی یہ عید ‘‘یو نو’’ کے نام سے منائی جا تی تھی ۔جیسے عورتوں اور شادی بیاہ دیوی کہا جا تھا لیکن بعد
میں یہ غیر شرعی تعلقات اور فحش حر کا ت کی ایک عید بن گئی اُس کی وجہ
میں یہ غیر شرعی تعلقات اور فحش حر کا ت کی ایک عید بن گئی اُس کی وجہ
یہ تھی کہ تیسری صدی میں روم میں ایک بادشاہ کلاوڈیوس آیا تھا ۔ جسے اپنے مخالفین سے لڑنے کے لئے فوج کی ضرورت پڑی اُس نے فوج میں بھر تیاں شروع کی لیکن زیادہ لوگ فوج میں شامل نہ ہو ئے اس نے معلومات کروائی تو پتا چلا کہ لوگ اپنے گھروالوں خصوصاً بیوی بچوں کی وجہ سے فوج میں شامل نہیں ہورہے اس کی وجہ سے باد شاہ نے روم میں شادی پر پابندی لگا دی تا کہ لوگ فوج میں زیادہ سے زیادہ شامل ہو کر اس کے مخالفین سے لڑسکیں لیکن ایک پادری جس کا نام ویلنٹا ئن تھا اُس نے لو گوں کی خفیہ شادیاں کروانی شروع کر دیں جب بادشاہ کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے ویلنٹا ئن کو جیل میں قید کروا کر سزائے موت کا حکم دے دیا جیل میں جیلر کی بیٹی کا آنا جا نا تھا جیلر کی بیٹی کو ویلنٹائن سے محبت ہو گئی لیکن ان کی محبت مکمل نہ ہو سکی کیونکہ ویلنٹائن کو سزائے موت کا حکم تھا ۔14فروری سن279ء کو ویلنٹائن کو پھانسی ہو گئی اُس کی یاد میں روم میں یہ دن ویلنٹائن ڈے کےنام سے تہوار کے طور پر منا یا جا نے لگا جس میں خصوصاً غیر شادی شدہ لڑکے لڑکیاں اور شادی شدہ جو ڑے اپنی محبت کا اظہار ایک دوسرے سے پھول ، تحا ئف ، مٹھا یاں اور چاکلیٹ وغیرہ دے کر کرتے اس تہوار کو منانے کی وجہ سے لڑکے لڑکیاں فحش حر کا ت اور غیر شرعی تعلقات میں ملوث ہو نے لگے ان لو گوں کی دیکھا دیکھی دوسری اقوام اور مذاہب کے لوگوں نے بھی یہ تہوار منا نا شروع کر دیا نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ
جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انھیں میں سے ہے۔ (ابو داؤد)
بحیثیت مسلمان ہما رے مذہب میں غیر محرم سے ایسے تعلقات غیر شرعی اور غیر اخلا قی ما نے جا تے ہیں لڑکے
لڑکیاں ایک دوسرے کے لئے سج سنور کر سُرخ لباس پہن کر ایک دوسرے کا دل جیتنے کی کوشش کر تے ہیں ہما رے دینِ اسلام میں خاص کر عورتوں کے لئے حیاء ، پا کیزگی اور اپنے آپ کو ڈھک کر رکھنے کا خاص طور پر حکم ہے ۔
صحیح مسلم کی حدیث ہے کہ
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول پاک ﷺ نے فرمایا
جہنم میں جا نے والی دو قسمیں ایسی ہیں جو میں نے ابھی تک نہیں دیکھی ان میں سے ایک وہ لوگ جن کے پاس بیل کی دُموں کی طرح کو ڑے ہو نگے جن سے لو گوں کو ما ریں گے دوسری قسم اُن عورتوں کی جو کپڑے پہننے کے با وجود ننگی ہو تی ہیں ، مردوں کو بہکا نے والیاں اور خود بہکنے والیاں ، اُن کےسر بختی اور اونٹوں کے کو ہان کیطرح (با لوں میں اونچے اونچے جوڑےلگانے کی وجہ سے) ایک طرف جھکے ہو نگے ایسی عورتیں جنت میں نہ جائینگی نہ جنت کی خوشبو سونگھ سکیں گی حا لانکہ جنت کی خوشبو طویل مسافت سے آتی ہے ۔
اس حدیث کی سختی دیکھ کر ہی دل دہل جا تا ہے اور ویلنٹائن ڈے کے لئے لڑکیاں نا محرموں کے لئے کتنا تیار ہو تی ہیں اُن سے غیر شرعی اور نا زیبہ تعلقات رکھتی ہیں تو اُس کا کتنا عذاب ہو گا سوچ کر ہی رونگٹے کھڑے ہو جا تے ہیں صرف عورتوں کے لئے ہی نہیں بلکہ مردوں کے لئے بھی حیاء کا حکم ہے صحیح بخاری کی حدیث ہے
عبد اللہ بن یو سف، مالک بن انس ، ابن شہاب ، سالم بن عبد اللہ ، عبد اللہ بن عمر کہتے ہیں کہ
نبی کریم ﷺ کسی انصاری صحابی کے پاس سے گزرے اور (ان کو دیکھا کہ ) وہ اپنے بیٹے کو حیاء کے با رے میں نصیحت کر رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے فرما یا (کہ حیاء کے بارے میں ) اس کو (نصیحت کرنا ) چھوڑ دو اس لئے کہ حیاء ایمان میں سے ہے
اس حدیث کو دیکھئے ہما رے حضورﷺ نے حیاء کو ایمان کا جُز قرار دیا ہے تو کسطرح ہم ویلنٹائن ڈے پر غیر محر موں سے نا جا ئز تعلقات کی بناء پر مل سکتے ہیں انھیں تحفے تحائف پیش کر سکتے ہیں ہما رے دین میں محبت کر نے والوں پر پابندی نہیں لگا ئی بلکہ محبت کو پسند کیا ہے وہ محبت جو پا کیزہ ہو جس میں کو ئی غیر شرعی عمل نہ ہو کتنی خوبصورت حدیث ہے جو ذیل میں بیان کر رہی ہوں ۔
محمد بن یحییٰ ، سعید بن سلیمان ، محمد بن مسلم ، ابراہیم بن یسرہ ، طاؤس ، حضرت ابن عباس ؓ فر ماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرما یا
دو محبت کر نے والوں (میں محبت بڑھا نے ) کے لئے نکاح جیسی کو ئی چیز نہ دیکھی گئی (سنن ابن ماجہ ، جلد دوم ، حدیث نمبر3)
سبحان اللہ کتنی حسین بات ہما رے رسول اللہ ﷺ نے محبت کر نے والوں کے لئے بتائی ہے کہ نکاح جیسی کو ئی چیز
دیکھی تک نہیں ہے محبت کر نے والوں کے لئے جب ہما رے مذہب نے اتنی آسانی کر رکھی ہے تو ہم ان نا جا ئز کاموں میں شامل ہو کر اپنی پا کیزہ محبت کو نا پاک کیوں کرتے ہیں ؟
قرآن پاک میں بھی بے حیائی کے با رے میں فرمایا ہے کہ
بیشک جو لوگ اس بات کو پسند کر تے ہیں کہ مسلمانوں میں بے حیائی پھیلے ان کے لئے دنیا اورآخرت میں درد ناک عذاب ہے اور اللہ (ایسے لو گوں کے عزائم کو )جانتا ہے اور تم نہیں جا نتے (سورۃ النور ، پا رہ 24، آیت نمبر19)
قرآن مجید میں ایک اور جگہ ارشاد ہے کہ
مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگا ہوں کی حفاظت رکھیں یہی ان کے لئے پا کیزگی ہے لوگ جو کچھ کریں اللہ تعالیٰ سب سے با خبر ہے اورمسلمان عورتوں سے بھی کہو کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں۔
(سورۃ النور ، پارہ24، آیت نمبر 30اور31)
جس مذہب میں حیاء کا اتنی جگہ حکم آیا ہووہاں بے حیاء دن کو منانے کا کوئی جواز ہی پیدا نہیں ہو تا اس یقین کے ساتھ
میں اپنے مضمون کا اختتام کر تی ہوں کہ میری اس کاوش سے لو گوں میں تبدیلی آئے گی لو گ ویلنٹا ئن ڈے منانا ختم کر دینگے اور ایک دن آئیگا کہ اُمت مسلمہ میں کو ئی بھی بھائی بہن اس دن کو منا نے کے بارے میں سوچنا بھی گوارہ نہیں کر ے گا ۔
Source: alifseye.com
No comments:
Post a Comment